کیا پاکستانی عوام کو ایک خونی جتھے میں تبدیل کیا جا رہا ہے

عوام کو ایک خونی جتھے میں تبدیل کیا جا رہا ہے-
کیا اپ کا ملٹی پل ویزا لگا ہوا ہے ؟
اگر نہیں تو جاگتے رہنا پھر نہ کہنا دیر ہوگئ
یہ جو ملک میں انارکی پھیل رہی ہے ۔
آج یہاں لڑائی
کل وہاں لڑائی
فلاں پارٹی کا جلسہ
فلاں پارٹی نے فلانے لوگوں کو مارا
اداروں کے خلاف نعرہ بازی
عدلیہ پہ وار
یہ سب انہی چالوں کا حصہ ہے جو
لیبیا
عراق
شام
تیونس
میں ہوا
اسی طرح عوام کو ایک خونی جتھے میں تبدیل کیا گیا
اور جب عوام کا غم و غصہ ایک تہائی کو پہنچا تو اس کو تصادم میں بدل دیا گیا، یہ سب کرنا
سی آئی اے
موساد
را
بلیک واٹر
انکے لئے مشکل نہیں ہے اور افسوس ناک بات ہے کہ
یہی ماڈل اب پاکستان پہ لاگو ہونے کو تیار ہے۔
پاکستان کی زرخیز زمین جو ہر قسم کی اجناس اور پھلوں سے مالا مال ہے۔
گوادر پورٹ۔
ریکوڈیک کے سونے کے ذخائر ۔
بلوچستان میں سمندر میں تیل۔
یورینیم کے ذخائر۔
نکل کے ذخائر۔
لیتھیم کے ذخائر۔
اور پاکستان کی جوان آبادی کی شرح
پاکستان پہ قبضہ کرنے کے لئے یہی بہت ہیں عالمی طاقتوں کے لئے،
اسلئے برائے مہربانی
محب وطن پاکستانی بنیں۔*
یاد رکھیں
کہ جب بھی ملک میں آفت آئے گی یا حملہ ہو گا تو
سیاستدان ملک چھوڑ کے باہر بھاگ جائیں گے، ملک میں جو 230 خاندان ہیں جن کے بچوں کے پاس 5 سال کے ملٹیپل ویزہ لگے ہوئے ہیں وہ بھی ملک سے نکل جائیں گے،
اب پیچھے بچیں گے میں، آپ اور ہماری طرح کے
اپر مڈل کلاس
مڈل کلاس
لوئر مڈل کلاس
وہ لوگ جو غربت کی لکیر کے اوپر یا نیچے رہ رہے،
ہمیں فسادات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خون ریزی ہو گی
ڈاکے پڑیں گے
عزتیں لٹیں گی
خوراک کی کمی ہو گی
اب ہم نے کرنا کیا ہے؟؟؟
1: سب سے پہلے تو کسی بھی قسم کی انتشار کی پوسٹ نہ پھیلائیں
2: یاد رکھیں میڈیا اس ففتھ جنریشن وار کا سب سی اہم ہتھیار ہے اسلئے کسی بھی خبر پہ اندھا دھند یقین نہ کریں نہ ہی آگے شئیر کریں،
3: کسی بھی جگہ انتشار کی کیفیت پیدا ہوتی دیکھیں تو کوشش کریں لوگوں کو سمجھائیں کہ
سیاسی پارٹی کی خاطر*
محلہ دار , تجارتی شراکت, ہمسائیہ داری کے حقوق کو نظرانداز نہ کریں
انکے حقوق زیادہ ہیں
4: اداروں کے خلاف پوسٹ نہ کریں مگر اتنی تنقید کریں جتنی جائز ہے
5: ہم خود کو مسلمان کہتے ہیں ہمارا کم ازکم کوئی اخلاقی معیار تو ہونا چاہئے گفت وشنید میں، ‘تنقید میں اور کسی خبر کو بغیر تحقیق کے اگے پہنچانے میں
6: ہمیں اپنے سیکیورٹی اداروں پر تنقید سے گریز کرنا چاہئے اور ان کا مورال ڈاؤن کرنے والا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہی ہماری سلامتی کی ضمانت ہیں کل جو لوگ سیکیورٹی اداروں پر تنقید کرتے تھے آج تعریفیں کر رہے ہیں اور کل جو ان کی تعریفیں کر رہے تھے آج ان پر تنقید کر رہے ہیں، ان لوگوں کے معیار کا آپ لوگوں کو اندازہ ہو ہی گیا ہوگا، اب ہمیں سمجھدار ہو نے کی ضرورت ہے۔
7 : یاد رکھیں ہمارا ملک سلامت ہے تو ہم سلامت ہیں اسلئے ہمیں اس ملک کی سلامتی و بقاء کی جدوجہد کرنی ہے۔
8: ہر مسلمان کے لئیے کسی بھی سیاسی وابستگی سے قبل اپنے ایمان کی حفاظت، جان کی حفاظت زیادہ ضروری عمل ہے۔
9: یاد رکھئیے شخصیت پرستی فتنہ عظیم ہے،
کسی بھی لیڈر کی اتباع میں اتنا آگے نہ بڑھ جائیں کہ آپ کا ایمان داؤ پر لگ جاۓ،
10: یاد رکھئیے اللہ کی عطا کردہ کتاب قرآن پاک اور نبی اکرم کی ذات اطہر ہمارے لئیے بہترین نمونہ ہے، کسی بھی پارٹی اور اس کی مکمل لیڈرشپ کو جانچنے کے لئیے، نبی اکرم کی سیرت کو معیار بنائیے۔
11: آپ اپنے اوپر خاندان دفتر کاروبار میں اسلام قانون کو حتی الوسع عمل میں لائیں اور پھر دعاؤں کا خصوصی اہتمام کیجئیے،
12: نفاذ دین ہم سب کی بنیادی زمہ داری ہے، خوب سوچ سمجھ کر، شرح صدر کے ساتھ اس کارخیر کا عملی حصہ بنئیے۔
خصوصی التجا کرنے والا اللہ کا ایک ادنٰی بندہ۔سب سے پہلےدین ایمان پھر ہمارا پاکستان- پیارا ملک ہے تو ہم ہیں- ہماری شناخت ہے- اللہ تعالی ھم آپکا پاکستان کا حامی و ناصر رھے آمین